حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ حافظ بشیر حسین نجفی دام ظلہ الوارف آج ملیونوں کی تعداد میں کربلاء مقدسہ پاپیادہ جانے والے زائرین کے ہمراہ سفر ہوئے۔
مرجع عالی قدر نے فرمایا کہ ہم بہر صورت ان شعائر کو باقی رکھیں گے اس کے لئے ہم سب کچھ عزیز سے عزیز تر جو کچھ بھی ہے سب قربان کرنے کے لئے تیار ہیں اور دنیا اور تاریخ کو اچھی طرح پتا ہے کہ امام حسین علیہ السلام ،انسانیت اور تاریخ کے دشمن ان شعائر کو مٹانے کی قدرت نہیں رکھتے۔مرجع عالی قدر نے مزید فرمایا کہ شعائر حسینیہ کا احیاء اور اس کو باقی رکھنا ایمان کا جز ہے، اس کے احیاء میں کلمہ لا الہ الا اللہ و محمد رسول اللہ کا احیاء ہے۔
نجف اشرف سے کربلاء مقدسہ جانے والے راستے طریق یا حسین علیہ السلام پر افاضل حوزہ علمیہ و زائرین کے ہمراہ مجلس میں بھی شرکت فرمائی اور صحافیوں سے اپنے بیان میں فرمایا کہ امام حسین علیہ السلام کی زیارت ایمان،توحید اور رسالت کا ایسا جز ہے جو کبھی الگ نہیں ہو سکتا اس لئے ہم سب کو اچھی طرح اس سے واقفیت ہونی چاہئے کہ شعائر حسینہ کا احیاء ایمان کا حصہ ہے۔
انہوں نے فرمایا کہ پوری تاریخ میں معرکہ حق و باطل جاری تھا اور اب بھی جاری ہے بنی امیہ میں مکمل باطل ابھر کر آیا اور وہ باطل کی نمائندگی کرتے رہے جبکہ حضرت امام حسین علیہ السلام انکے مواقف اور انکے پیروکاروں میں حق واضح و روشن ہے چاہے جو بھی زمانہ ہو چاہے زمانے گزرتے ہی رہیں لیکن حق کل بھی سر بلند تھا اور رہیگا۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کا راستہ ہی رسول اللہ ص کا راستہ ہے امام حسین علیہ السلام رسول اللہ ص کے راستے کو چھوڑنے کے بجائے اس پر ڈٹ گئے اور بنی امیہ کے مقابل سیسہ پلائی دیوار بن کر ڈٹے رہے اور صدائے ھیھات منا الذلۃ بلند کی اس لئے ہمارے لئے بھی ضروری ہے کہ رسول اللہ ص اہلبیت علیھم السلام ، امام حسین علیہ السلام کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے رہیں۔
مرجع عالی قدر نے مومنین کو دعوت دی کہ شعائر حسینیہ پر باقی رہیں اور اسے باقی رکھیں اسلئے کہ باطل پر حق کی فتح اپنے وجود کی بقا اور ہمارے مستقبل کا دارومدار اس پر ہے۔
مرجع عالی نے زائروں کی خدمت کرنے والوں کو اس خدمت کی توفیق پر مبارکباد پیش کی اور فرمایا کہ یہ دنیا و آخرت میں عظیم شرف ہے انہوں نے بارگاہ ایزدی میں زائرین کی حفاظت اور مزید توفیقات کے لئے دعا فرمائی.